پی سی جی اے کے انتخابات میں (انصاف گروپ) کے امیدوار ہی کامیاب ہونگے۔میاں محمود احمد
بورے والا(چوہدری اصغر علی جاوید سے)پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین میاں محمود احمد نے کہا ہے کہ (14) ستمبر کو ہونے والے پی سی جی اے کے انتخابات میں ان کے (انصاف گروپ) کے امیدوار ہی کامیاب ہونگے،ان خیالات کا اظہار انہوں گذشتہ روز پی سی جی اے کے امیدوار ایگزیکٹیو کمیٹی ملک عبدالرشید کی جانب سے دیئے گئے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ہم نے پی سی جی اے سے سلیکشن کے سسٹم کو ختم کر کے انتخابات کے جمہوری عمل کو عملی جامہ پہنایا اور جمہوری طریقہ سے عمل میں آنے والے عہدیداروں نے جنرز کے دیرینہ ٹیکسز کے مسائل کو حل کروایا میاں محمود احمد نے کہا کہ ہمارا تعلق بزنس مین کمیونٹی سے ہے ہمارا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے لیکن ہماری تنظیم میں پی ٹی آئی،مسلم لیگ(ن)،پیپلز پارٹی اور دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ تعلق رکھنے والے لوگ شامل ہیں اس موقع پر حاجی محمد عمر سکھیرا،شیخ معیض احمد،حاجی اطہر غفور،حاجی ظہور ماجد،صدر انجمن آڑھتیاں ندیم انور چوہدری،نائب صدر شیخ محمد جاوید،سابق صدر چوہدری رفعت طاہر،چوہدری طاہر محمود،چاچا محمد اسلم،ملک امتیاز احمد،ملک محمد سرور،چوہدری محمد نواز چیمہ اور چوہدری طارق باجوہ کے علاوہ دیگر بھی موجود تھے انہوں کہا کہ ہم نے جو بات کی ہے اس پر عمل کیا اور اپنے جنرز کے دیرینہ مسائل حل کروائے تقریب سے ملک عبدالرشید،سابق چیئرمین بلدیہ چوہدری محمد عاشق آرائیں،اویس احمد گھمن،حاجی ریاض احمد،ملک عمر سجاد علوی،ملک بشیر احمد،ملک طلعت سہیل اور ملک محمد اقبال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین میاں محمود احمد نے ہمارے مسائل حل کروانے میں بھرپور کاوشیں کیں ہمیں کروڑوں روپے کے ٹیکس کے نوٹس آئے جو کہ ہم اپنی جائیدادیں فروخت کر کے بھی ادا نہیں کر سکتے تھے جو انہوں نے حل کروایا پی سی جی اے کے چیئرمین نے جنرز کے مسائل حل کروانے میں اپنی تمام صلاحیتیں بروئے کار لائیں ضلع وہاڑی کسی دور میں صوبہ سندھ سے زائد کپاس پیدا کرتا تھا لیکن ناقص بیج اور دیگر وجوہات کی بنا پر کپاس کی پیداوار میں بہت زیادہ کمی واقع ہوئی ہے اس پر بھی غور و فکر کی ضرورت ہے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ (14) ستمبر کو ہونے والے پی سی جی اے کے ایگزیکٹیو کمیٹی کے (15) امیدوار کامیاب ہوں گے تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا تلاوت کلام پاک اور نعت رسول مقبول کی سعادت قاری محمد افضل نے حاصل کی۔