بار دانہ کی مبینہ بندر بانٹ اور کسانوں کو بار دانہ نہ ملنے پر کسانوں کا احتجاج

بورے والا(چوہدری اصغر علی جاوید سے)بار دانہ کی مبینہ بندر بانٹ اور کسانوں کو بار دانہ نہ ملنے پر کسانوں کا قومی شاہرہ بلاک کر کے احتجاج،بار دانہ کسانوں کی بجائے مڈل مینوں اور آڑھتیوں کو فروخت کیا گیا،کسان دھکے کھانے پر مجبور ہیں،چوہدری عبدالرشید،افتخار گھمن،راشد وٹو اور دیگر کسانوں کا رد عمل،تفصیلات کے مطابق پاسکو کی جانب سے گندم کی خریداری کیلئے گزشتہ ماہ تقسیم کیے جانے والے ساڑھے سات لاکھ بوری بار دانہ کی مبینہ بندر بانٹ اور کسانوں کو بار دانہ نہ ملنے پر صدر کسان اتحاد (گگومنڈی) راشد وٹو،چیرمین (گگومنڈی)خرم شہزاد جٹ،رانا ارشد اقبال،عزیز گجر،عابد بھٹی،عنایت جٹ،چوہدری اصغر گجر نمبردار،راجہ راشد،قیوم آرائیں،ڈاکٹر مصطفیٰ رازاق،رانا عمر فاروق،آویز مسیح،رانا سید احمد اور دیگر کسانوں نے چیچہ وطنی روڈ پل 100(ای بی) پر قومی شاہراہ بلاک کر کے احتجاجی مظاہرہ کیا جس سے ٹریفک کی طویل قطاریں لگ گئیں جبکہ پاسکو سنٹر بورے والا کے باہر پاکستان کسان اتحاد (خالد باٹھ) گروپ کے راہنماوں ضلعی چیرمین ملک نصیر کھوکھر،چوہدری افتخار گھمن،چوہدری عبدالرشید،چوہدری قمر وڑائچ،اعجاز باجوہ اور محمد رمضان خونی کی زیر قیادت کسانوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا کسانوں کا کہنا تھا کہ محکمہ پاسکو کے سنٹر انچارج میاں ناصر ابدال بھنڈارا اور دیگر انچارجوں نے آڑھتیوں اور مڈل مینوں کو چھ سے سات سو روپے میں بوری فروخت کر کے کسانوں کا بدترین استحصال کیا اور کسان ابھی تک بار دانہ کے حصول کیلئے دھکے کھا رہے ہیں لیکن انکو بار دانہ نہیں دیا جا رہا اب بار دانہ کے اجراء کیلئے نافذ کردہ نئی پالیسی کے مطابق اراضی ریکارڈ سنٹر پر گندم کی گرداوری کا ڈیٹا موجود نہیں جس کی وجہ سے کسان پاسکو سنٹر،پٹوار خانوں اور اراضی ریکارڈ سنٹر پر دھکے کھانے پر مجبور ہیں جسے فوری طور پر آسان نہ بنایا گیا تو کسان خریداری مراکز کے باہر بار دانہ کے حصول تک دھرنا دینگے۔