پی ٹی آئی امیدواراوں کے تائید اور تجویز کنندگان کی ریٹرننگ افسران دفاتر کے باہر گرفتاریاں

بورے والا(چوہدری اصغر علی جاوید سے)پی ٹی آئی امیدواراوں کے تائید اور تجویز کنندگان کی ریٹرننگ افسران دفاتر کے باہر گرفتاریاں،وکلاء سے تصادم،کالج روڈ میدان جنگ بنا رہا،گرفتاریوں اور وکلاء سے تصادم کے خلاف ہنگامی اجلاس کے بعد وکلاء سڑکوں پہ نکل آئے،قومی شاہراہ بلاک،پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی،وکلاء گرفتار وکلاء کی فوری رہائی کا مطالبہ،تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی امیدواران عائشہ نذیر جٹ،خالد نثار ڈوگر اور چوہدری نذیر احمد جٹ کے کاغذات نامزدگی کی سکروٹنی کیلئے تجویذ اور تائید کنندگان کے ہمراہ ریٹرننگ افسران کے دفاتر میں آنے والی ٹیم چوہدری محمود اختر گھمن،سیکرٹری بار راحیلہ منور،سابق صدور بار ملک فرقان یوسف،سلمان یوسف گھمن،چوہدری مختار احمد جٹ اور دیگر وکلاء کے ساتھ بلدیہ کے باہر تعینات پولیس کا تصادم ہو گیا پولیس کی طرف سے تجویز اور تائید کنندگان کو گرفتار کرنے کیلئے وکلاء سے دست و گریباں ہونا پڑا تاہم پولیس کی بھاری نفری نے موقع سے عائشہ نذیر جٹ اور خالد نثار ڈوگر کے تجویز و تائید کنندگان شہباز حاکم قریشی،ندیم سندھو اور طارق چوہان ایڈووکیٹ کو زبردستی گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا پولیس کی اس کارروائی کے خلاف وکلاء کی بڑی تعداد نے سیکرٹری بار راحیلہ منور،سابق صدر بار محمد جاوید شاہین،خالد نثار ڈوگر،رانا الطاف حسین،حاجی رحمان کھوکھر،سلمان یوسف گھمن اور دیگر سینئر وکلاء کی زیر قیادت ملتان روڈ ڈی ایس پی آفس کے سامنے مکمل بلاک کر دی وکلاء نے پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی اس موقع پر وکلاء راہنماؤں کا کہنا تھا کہ پولیس نے ریاستی دہشت کی انتہاء کر دی ایسے حالات تو بدترین مارشل لاء دور میں بھی نہیں ہوئے تھے جو آج پیدا کر دئیے گئے ہیں امیدواروں کو الیکشن سے روکنے کیلئے غیر قانونی اور غیر آئینی اقدامات جمہوریت کا قتل ہے اگر گرفتار افراد کو فوری رہا نہ کیا گیا تو سوموار کو ڈی ایس پی آفس کی تالہ بندی کریں گے۔