کھاد ڈیلرز کی دوسرے روز بھی ہڑتال،یوریا کھاد کا بحران شدت اختیار کر گیا

بورے والا(چوہدری اصغر علی جاوید سے)کھاد ڈیلرز کی دوسرے روز بھی ہڑتال،یوریا کھاد کا بحران شدت اختیار کر گیا،کھاد ڈیلرز نے بلیک مارکیٹنگ اور ذخیرہ اندوزی پر کاروائی کے جواب میں ہڑتال کی،محکمہ زراعت کے آفیسر پر فی گاڑی کھاد ڈیلرز سے ایک لاکھ روپے لینے کا انکشاف،ایک لاکھ نہ دینے والوں کے خلاف کاروائی کیلئے انتظامیہ کو نشاندہی کر دی جاتی ہے،کھاد مافیا اور محکمہ زراعت کے گٹھ جوڑ سے کنٹرول ریٹ پر کھاد کا حصول نا ممکن بن گیا،کھاد نہ ملنے سے زیر کاشت فصلوں کو شدید نقصان کا اندیشہ،تفصیلات کے مطابق انتظامیہ کی طرف سے کھاد کی کنٹرول ریٹ پر فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے ذخیرہ اندوزوں اور بلیک میں کھاد فروخت کرنے والے کھاد ڈیلرز کے خلاف کاروائیوں پر کھاد ڈیلرز نے کھاد کی فروخت بند کر کے ہڑتال کر دی جس سے کھاد کی فروخت مکمل بند ہوگئی اور یوریا کھاد کا شدید بحران پیدا ہوگیا ہے اس صورتحال میں ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کھاد ڈیلرز کو خفیہ گوداموں پر کھاد ذخیرہ کرنے اور بلیک میں فروخت کرنے کی کھلی چھوٹ دینے کیلئے محکمہ زراعت کے مقامی آفیسر ان کھاد ڈیلرز سے ایک لاکھ روپے فی گاڑی وصول کر کے چشم پوشی اختیار کر رہے تھے جو کھاد ڈیلرز ایک لاکھ نہیں دیتے تھے انکے خلاف مقامی اسسٹنٹ کمشنر کو نشاندہی کر کے انکی کھاد قبضہ میں لیکر کاروائی ڈال دی جاتی تھی بااثر کھاد ڈیلرز اپنی آنے والی گاڑیوں کو خفیہ گوداموں پر اتروا کر ان میں 15/20 فیصد کھاد کنٹرول ریٹ پر اور باقی بلیک میں فروخت کرتے تھے جس میں محکمہ زراعت کی مبینہ چشم پوشی شامل تھی جبکہ کسانوں کا مطالبہ ہے کہ انہیں فوری کھاد فراہم نہ کی گئی تو انکی فصلیں تباہ ہوجائیں گی اس سارے عمل میں محکمہ زراعت کے ذمہ دار افسران کھاد ڈیلرز سے ملکر کسانوں کا استحصال بند کریں ادھر کھاد ڈیلرز کا کہنا ہے کہ انتظامیہ انکے خلاف بلاجواز کاروائیاں کرتی ہے جو ناقابل برداشت ہیں۔