بھل صفائی مہم نے شہریوں کو عذاب میں مبتلا کر دیا،سانس کی بیماریاں پھیلنے لگیں

بورے والا(حافظ جنید سے)بھل صفائی مہم نے شہریوں کو عذاب میں مبتلا کر دیا،ٹھیکیدار نہر میں سے کرین کی مدد سے گندگی کے ڈھیر نکال کر سڑکوں پر رکھنے لگے،زہریلے گردوغبار سے سانس کی بیماریاں پھیلنے لگیں،تفصیلات کے مطابق محکمہ آبپاشی کی بھل صفائی مہم نے شہریوں کو اذیت میں مبتلا کر دیا ہے ٹھیکیدار کی جانب سے صفائی کے دوران کرین کے غفلت سے استعمال پر کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر شدہ شہباز شریف منی بائی پاس سڑک اور نہر کی اطراف پر بنائے گئے حفاظتی پشتے ٹوٹنے لگے محکمہ آبپاشی کی مبینہ چشم پوشی پر شہریوں کا احتجاج جبکہ محکمہ آبپاشی کے افسران اور ٹھیکیدار کے خلاف پیشہ وارانہ نااہلی پر کاروائی کا مطالبہ کیا شہریوں کا کہنا ہے کہ ٹھیکیدار نہر سے بھل نکال کر اسے آبادی سے دور ڈمپ کرنے کا پابند ہوتا ہے لیکن مبینہ طور پرمحکمہ کے ملازمین کی ملی بھگت سے یہ ٹھیکیدار سڑک کے کناروں اور رہائشی علاقوں میں موجود خالی پلاٹوں میں گندگی پھینک رہا ہے جس سے اڑنے والی گردوغبار سے شہری اور سکول جانے والے معصوم بچے سانس کی بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے ہیں ناقص اور ڈنگ ٹپاؤ پالیسی کے تحت جاری اس بھل صفائی کی وجہ سے جہاں سڑک پر پھیلنے والی گندگی سے پھسل کر موٹر سائیکل سوار زخمی ہو رہے ہیں وہیں اس اہم شاہراہ کو کیچڑ زدہ کر کے تباہ بھی کیا جا رہا ہے شہریوں نے وزیر اعلی پنجاب،چیف سیکرٹری پنجاب،سیکرٹری آبپاشی اور ڈپٹی کمشنر وہاڑی سے مطالبہ کیا ہے کہ ایکسیئن،ایس ڈی او اور سب انجینئر کے خلاف کاروائی کی جائے اور ٹھیکیدار کی جانب سے کیئے گئے سرکاری مالی نقصان کا ازالہ بھی کروایا جائے۔