لاہور ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے نذیر آرائیں کی الیکشن ٹربیونل سے نااہلی کے فیصلہ کو کالعدم قرار دے دیا
بورے والا(چوہدری اصغر علی جاوید سے)لاہور ہائی کورٹ لاہور کے ڈویژن بینچ نے بور ے والا سے مسلم لیگ(ن) کے نامزد امیدوار این اے162 چوہدری نذیر احمد آرائیں کی ریٹرننگ آفیسر اور الیکشن ٹربیونل سے نااہلی کے فیصلہ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں الیکشن2018ء میں حصہ لینے کے لیے اہل قرار دے دیا ہے،ڈبل بینچ مسٹر جسٹس سردار احمد نعیم اور سید مظاہر علی اکبر نقوی پر مشتمل تھا،تفصیلات کے مطابق ریٹرننگ آفیسر ایڈیشنل سیشن جج بورے والا خاور رشید نے سکروٹنی کے دوران مسلم لیگ(ن) کے امیدوار این اے162 چوہدری نذیر احمد آرائیں کے کاغذات نامزدگی اثاثے ظاہر نہ کرنے کی بنیاد پر مسترد کر دیے تھے جبکہ الیکشن ٹربیونل ملتان نے بھی ان کی اپیل نامنظور کرتے ہوئے ریٹرننگ آفیسر کے فیصلے کو بحال رکھا جس کے خلاف چوہدری نذیر احمد آرائیں نے ہائیکورٹ کے ڈویژن بینچ میں نظر ثانی کی پٹیشن دائر کر رکھی تھی دوسری جانب چوہدری نذیر احمد آرائیں کی نااہلی کے بعد مسلم لیگ(ن) کے پارلیمانی بورڈ نے ان کے بڑے بھائی چوہدری فقیر احمد آرائیں کو پارٹی ٹکٹ جاری کرتے ہوئے امیدوار نامزد کر دیا تھا جنہوں نے باقاعدہ انتخابی مہم شروع کر رکھی ہے لاہور ہائیکورٹ کی طرف سے چوہدری نذیر احمد آرائیں کی بحالی کے بعد سیاسی صورتحال نے نیا رخ اختیار کر لیا ذرائع کے مطابق چوہدری نذیر احمد آرائیں اپنی بحالی کے فیصلے کے مطابق دوبارہ پارٹی امیدوار بننے اور انتخابی نشان شیر کے حصول کے لیے چیف الیکشن کمیشن اسلام آباد سے رجوع کر رہے ہیں دوسری جانب سابق ایم این اے چوہدری نذیر احمد آرائیں نے عدالت عالیہ کی طرف سے اپنی بحالی کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اسے انصاف سے تعبیر کیا ہے اور کہا کہ میری کوشش ہو گی کہ جو پینل اس وقت میدان میں اے این اے162 سے ان کے بھائی چوہدری فقیر احمد آرائیں اور پی پی230 بورے والا شہر کے لیے نامزد امیدوار سردار خالد محمود ڈوگر کی کامیابی کے لیے ہی پورا گروپ بھرپور جدوجہد کرے گا اور انتخابی مہم پورے جوش و خروش سے چلائے گا۔