ماحولیاتی آلودگی میں تیزی سے اضافے کی وجہ جنگلات کی مسلسل کٹائی ہے۔صائمہ بتول

بورے والا(چوہدری اصغر علی جاوید سے)سدھار ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کی چیئر پرسن صائمہ بتول نے کہا ہے کہ ماحولیات کے مسائل میں کچھ مسائل قدرتی طور پر موسمی تبدیلیوں سے رونما ہوتے ہیں مگر مسائل میں انسانی عمل اور طمع نے بہت سے مسائل کھڑے کر دیئے ہیں جس سے کرہ ارض کا قدرتی ماحول بتدریج بگڑتا جا رہا ہے لیکن انسان کو اس کی پرواہ نہیں ہے اور وہ اپنے معمولات اور سرگرمیوں میں محو ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے ماحولیاتی تحفظ کے عالمی دن کے موقع پر حقوق العباد ڈویلپمنٹ فاﺅنڈیشن کے زیر اہتمام خواتین و نوجوانوں کو بااختیار بنانا اور آب و ہوا سے متعلق منعقدہ ورکشاپ اور آگاہی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا سدھار ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کی چیئر پرسن صائمہ بتول نے کہا کہ ماحولیاتی آلودگی پاکستان سمیت دنیا بھر کیلئے چیلنج ہے اقوام عالم کو ملکر قدرتی ماحول پر اثر انداز ہونے والے عوامل پر قابو پانا ہو گا حکومت نے پلاسٹک کے استعمال،فروخت اور تجارت پر پابندی عائد کی ہے تو ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم اس پر عمل کریں پلاسٹک کے استعمال سے ماحول اور انسانی صحت پر مضر اثرات مرتب ہو رہے ہیں پلاسٹک بیگ کی جگہ ماحول دوست متبادل جیسے کاٹن بیگ کو استعمال میں لایا جائے پلاسٹک کی آلودگی کے مضر اثرات سے عوام کو آگاہ کرنے کیلئے خصوصی آگاہی مہم کا آغاز کیا گیا ہے ماحولیاتی آلودگی میں تیزی سے اضافے کی ایک بڑی وجہ جنگلات کی مسلسل کٹائی بھی ہے قدرتی خوبصورتی کو محفوظ رکھنے کیلئے ہم سب کو ملکر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے مثبت اقدامات ماحولیات کے تحفظ کے عزائم ظاہر کرتے ہیں ہر فرد اپنا کردار ادا کر کے نئی نسل کے ماحولیاتی مستقبل کو یقینی بنا سکتا ہے۔

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے