بورے والا(چوہدری اصغر علی جاوید سے)ایڈیشنل سیشن جج کے حکم پر محبوسہ کی برآمدگی کے لیے جانے والی پولیس پارٹی پر (16)مسلح افراد کا حملہ،ملزمان نے پولیس کی موجودگی میں پٹیشنر کو مار مار کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور پولیس پارٹی پر ڈنڈوں سوٹوں سے حملہ کر کے ایک کانسٹیبل کی وردی پھاڑ دی اور سرکاری گاڑی پر پتھراﺅ شروع کر دیا،وائرلیس کنٹرول پر اطلاع ملتے ہی پولیس اور ایلیٹ کی مزید نفری پہنچ گئی اور دو ملزمان کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا گیا پولیس رپورٹ کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج بورے والا ناصر علی کی عدالت میں محمد ساجد نامی شخص نے پٹیشن دائر کی کہ اس کی زوجہ آمنہ شہزادی دختر محمد انور کو چک 425(ای بی) میں محمد رفیق کے مکان پر حبس بے جا میں رکھا گیا ہے جسے برآمد کیا جائے عدالت کے حکم پر تھانہ فتح پولیس کی پارٹی محمد عارف سب انسپکٹر کی قیادت میں گذشتہ شب پٹیشنر محمد ساجد کے ہمراہ گذشتہ شب وہاں پہنچی اور آمنہ شہزادی کو وہاں موجود پا کر انہیں بتایا کہ مذکورہ لڑکی کو صبح فاضل عدالت میں پیش کرنا ہے گھر میں موجود خواتین نے اکھٹی ہو کر آمنہ شہزادی کو قابو کر لیا اور کہا کہ ہم اسے نہیں جانے دیں گے اسی اثناء میں لاٹھیوں اور سوٹوں سے مسلح ملزمان محمد رفیق،محمد شفیق،محمد ناصر،ابرار حسین،محمد یوسف،پرویز احمد،محمد صدیق،محمد ایوب،محمد آصف سکنہ ہائے دیہہ آ گئے جنہوں نے پولیس اور محمد ساجد کو گھیرے میں لے لیا ملزمان نے بذریعہ موبائل محمد سرفراز بوڑانہ سکنہ چک 517(ای بی) کو بھی بلوایا جو کہ (8) نامعلوم مسلح ملزمان کے ہمراہ وہاں پہنچ گئے اور دھمکی دی کہ محمد ساجد کو جان سے مار دو اسے ہمارے گھر پولیس لانے کی جرات کیسے ہوئی ملزمان نے پولیس کے ساتھ مزاحمت شروع کر دی اور ساجد کو سوٹوں سے مارنا شروع کر دیا اسی دوران ایک کانسٹیبل محمد عرفان کی وردی بھی پھاڑ دی وائرلیس پر اطلاع ملتے ہی مزید نفری پہنچ گئی اور حالات کو قابو کیا گیا مضروب محمد ساجد کو فوری طور پر ٹی ایچ کیو ہسپتال بورے والا روانہ کر دیا گیا پولیس تھانہ فتح شاہ نے ملزمان کے خلاف زیر دفعہ 149-148-186-353-506/8(ت پ) مقدمہ درج کر کے دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنا شروع کر دیئے ہیں۔