بورے والا(چوہدری اصغر علی جاوید سے)ضلع کونسل کی ڈسپنسریاں کرپشن کا گڑھ بن گئیں،ڈسٹرکٹ سٹور انچارج کی مبینہ سرپرستی میں لاکھوں روپے کی ادویات کا گھپلا منظر عام پہ آ گیا،مریضوں کو جاری کی گئیں ادویات کا بھاری سٹاک ڈسپنسری کے کمرہ سے برآمد،تبادلہ کے بعد ڈسپنسرجمع شدہ ادویات ٹھکانے نہ لگا سکا،سٹاک پکڑا گیا،میڈیا ٹیم نے ریکارڈ سے اضافی ادویات بے نقاب کر دیں،ڈی سی وہاڑی نے تحقیقات کا حکم دے دیا،تفصیلات کے مطابق نواحی گاﺅں 104(ای بی) میں واقع ضلع کونسل وہاڑی کی ڈسپنسری میں سابقہ ڈسپنسر محمد طارق کی طرف سے گزشتہ مہینوں کے دوران مریضوں کو جاری شدہ لاکھوں روپے کی ادویات جو ریکارڈ کے بغیر خورد برد کیلئے چھپا کر رکھی تھیں لیکن اچانک تبادلہ کے بعد ان ادویات کو ٹھکانے نہ لگا سکا اہل دیہہ اور میڈیا کی موجودگی میں کمرے میں چھپائی گئیں بھاری مقدار میں ادویات برآمد ہو گئیں جس کے بارے موجودہ ڈسپنسر نے مکمل لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ ان ادویات بارے سابق ڈسپنسر طارق ہی بتا سکتا ہے کیونکہ یہ ادویات ریکارڈ کا حصہ نہیں اس مبینہ گھپلے خورد برد بارے سی ای او ہیلتھ کو جب آگاہ کیا گیا تو انہوں نے ڈسٹرکٹ سٹور انچارج جو خود مبینہ طور پر اس کی سرپرستی کرتا آ رہا تھا اسے انکوائری آفیسر مقرر کر دیا تاہم بعدازاں شہریوں نے ڈی سی وہاڑی سے اس مبینہ خورد برد اور کرپشن کی شفاف اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے جس پر ڈی سی وہاڑی نے تحقیقات کا حکم دیدیا ہے۔

About Author


How can I help you? :)

15:58
Hide WhatsApp Form
ہم سے رابطہ کریں۔