بورے والا(چوہدری اصغر علی جاوید سے)دو بچوں کی ماں شادی شدہ 18 سالہ حاملہ خاتون کی پراسرار موت،قتل یا خود کشی معمہ حل نہ ہو سکا،خاتون مقامی وکیل کی بیوی تھی،وکیل نے چار سال قبل پسند کی شادی کی تھی،خاوند نے خود کشی قرار دے دیا،پولیس نے نعش پوسٹ مارٹم کیلئے ہسپتال منتقل کر دی،تفصیلات کے مطابق نواحی گاﺅں 463 (ای بی) کے رہائشی غریب محنت کش کی 18 سالہ بیٹی شکیلہ بی بی کی گذشتہ شب پراسرار طور پر موت واقع ہو گئی موت کی وجہ سر میں فائر لگنا بتائی گئی ہے تھانہ فتح شاہ پولیس نے اطلاع ملنے پر خاتون کی نعش پوسٹ مارٹم کیلئے ٹی ایچ کیو ہسپتال بورے والا منتقل کر دی خاتون کے خاوند محمد اختر کھوکھر ایڈووکیٹ کے مطابق اس نے خود کشی کی ہے جبکہ ابھی تک یہ معمہ حل نہیں ہو سکا دوسری جانب خاتون کے والد بھی اس حوالہ سے خاموش دکھائی دے رہے ہیں واضح رہے کہ 4 سال قبل مقامی وکیل نے اپنی پہلی بیوی کو طلاق دیکر گاﺅں کے محنت کش کی بیٹی شکیلہ سے پسند کی شادی کی تھی جس کے بطن سے دو بچے بھی ہیں اور ذرائع کے مطابق وہ ان دنوں بھی حاملہ تھی اس پراسرار موت پر کئی سوالات جنم لے رہے ہیں کہ کیا یہ خودکشی ہے یا قتل لیکن قانون اس بارے پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے تک خاموش ہے ایس ایچ او تھانہ فتح شاہ کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد پتہ چلے گا یہ خود کشی ہے یا کچھ اور،خاتون کے والد نے بھی کوئی کاروائی نہ کروانے کا کہا ہے پولیس نے خود کشی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے یہ خود کشی ہے یا قتل تاہم تاحال یہ معمہ حل نہیں ہو سکا۔

About Author


How can I help you? :)

06:32
Hide WhatsApp Form
ہم سے رابطہ کریں۔