پی ٹی آئی کی مقامی چپقلش کے باعث بورے والا حالیہ بجٹ میں مناسب ترقیاتی فنڈز سے محروم

بورے والا(چوہدری اصغر علی جاوید سے)پی ٹی آئی کی مقامی چپقلش کے باعث ضلع وہاڑی کی سب سے بڑی تحصیل بورے والا حالیہ بجٹ میں مناسب ترقیاتی فنڈز سے محروم،بجٹ میں زیادہ تر پرانی سکیموں کیلئے فنڈز مختص،شہباز شریف رنگ روڈ منصوبے سمیت دیگر جاری سکیموں کیلئے فنڈز مختص،بورے والا کے مقابلہ میں میلسی اور وہاڑی کیلئے کئی گنا زائد فنڈز مختص،تفصیلات کے مطابق آبادی کے لحاظ سے ضلع وہاڑی کی سب بڑی اور مونسپل کارپوریشن کا درجہ رکھنے والی تحصیل بورے والا کو پی ٹی آئی راہنماﺅں کی مقامی گروہ بندی اور باہمی اختلافات کی وجہ سے حالیہ بجٹ میں مناسب ترقیاتی فنڈز سے محروم کر دیا گیا بجٹ میں زیادہ تر پرانی جاری سکیموں کیلئے فنڈز مختص کئے گئے ہیں جبکہ اسکے مقابلہ میں تحصیل وہاڑی اور میلسی کیلئے اربوں روپے کے کئی گنا زیادہ ترقیاتی فنڈز مختص کر دیئے گئے پی ٹی آئی کی مقامی چپقلش کے باعث بورے والا حالیہ بجٹ میں مناسب ترقیاتی فنڈز سے محرومہیں بورے والا میں جن سکیموں کیلئے فنڈز مختص کئے گئے ہیں ان میں سابقہ دور حکومت میں شروع ہونے والے شہباز شریف رنگ روڈ منصوبے کی تکمیل،ٹی ایچ کیو کارڈیک یونت کی اپ گریڈیشن (نئی سکیم)،گرلز کالج بورے والا کی بلڈنگ کی اپ گریڈیشن (نئی سکیم)،2015 میں شروع کی گئی بورے والا شہر کی سیوریج سکیم کی تکمیل اور واٹر سپلائی کیلئے فنڈز مختص،شیخ فاضل کیلئے ار او پلانٹ اور سیوریج ڈرینج کیلئے نئی سکیم منظور کی گی ہے شیخ فاضل کیلئے میٹل روڑ اور سیوریج کے نئے منصوبے کیلئے فنڈز،بورے والا چیچہ وطنی روڑ کے 3 کلو میٹر کیلئے پرانی سکیم کے تحت فنڈز مختص،اسی طرح 497 (ای بی) سے 421،405 سے 407،ساہوکا سے 36 (کے بی) پرانی سکیموں کے تحت روڈز کی تعمیر کیلئے فندز مختص شیخ فاضل سے گگو روڑ 15 کلو میٹر نئی سکیم منظوری بھی حالیہ بجٹ میں شامل،شیخ فاضل تھانے کی نئی بلڈنگ کی تعمیر کیلئے فنڈز مختص،جوڈیشل کمپلیکس بلڈنگ بورے والا اپرانی سکیم کے تحت فنڈز مختص اور نئے ججز کورٹس بلڈنگ کیلئے نیا منصوبہ بھی شامل ہے وہاڑی بورے والا روڑ اور بورے واالا پی آئی لنک سے شہر تک دو کلو میٹر سڑک کے نئے منصوبے کیلئے فنڈز مختص کئے گئے ہیں جبکہ حالیہ بجٹ 2021-22 میں وہاڑی اور میلسی کیلئے کئی گنا زیادہ فنڈز رکھے گئے ہیں اس طرح بورے والا کو حالیہ بجٹ میں نظر انداز کیا گیا ہے جسکی بنیادی وجہ پی ٹی آئی کے مقامی گروپوں کی باہمی چپقلش اور فنڈز کے حصول میں عدم دلچسپی نظر آ رہی ہے اگر بورے والا کو وزیر اعلیٰ کے صوابدیدی فنڈز اور پی ٹی آئی مقامی سٹیک ہولڈرز کو خصوصی فنڈز جاری نہ کئے گئے تو بورے والا کے عوام محرومیوں کا شکار رہیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے