کسانوں کے احتجاجی دھرنے کو چند شرپسند عناصر منفی پراپیگنڈہ کے ذریعہ غلط رنگ دینے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ ندیم سجاد

بورے والا(چوہدری اصغر علی جاوید سے)پاکستان کسان اتحاد کے تحصیل صدر چوہدری ندیم سجاد نے کہا ہے کہ لاہور میں کسانوں کے دھرنے کے پیچھے کوئی سیاسی مقاصد نہیں تھے بلکہ جنوبی پنجاب میں گنے کے کاشتکاروں سے ہونی والی شوگر ملز مافیا کی زیادتیوں کے خلاف تھا کسانوں کے احتجاجی دھرنے کو چند شرپسند عناصر منفی پراپیگنڈہ کے ذریعہ غلط رنگ دینے کی کوشش کر رہے ہیں چوہدری محمد انور کی قیادت میں پنجاب بھر کے کسانوں نے اپنے حقوق کے حصول کیلئے جس جدوجہد کا آغاز کیا تھا وہ آج بھی جاری ہے اور انہوں نے ہمیشہ ہر محاذ پر کسان کے حقوق کی بات کی ہے اور کسی بھی مسئلے پر حکومت سے سودے بازی نہیں کی جنوبی پنجاب میں نئی شوگر ملیں قائم ہونے سے جہانگیر ترین کی اجارہ داری ختم ہوتی ہے جنوبی پنجاب کے اضلاع کو کاٹن بیلٹ قرار دیکر15لاکھ ایکڑ پر گنے کی کاشت کرنے والے کسانوں کے معاشی قتل کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے جہانگیر ترین اپنی شوگر ملوں کی اجارہ داری اور من مانی قائم رکھنے کے لیے نئی شوگر ملیں لگانے کے خلاف عدالتی حکم امتناعی کا سہارا لے رہا ہے جس میں چند نام نہاد کسان اُسکے ساتھ ملے ہوئے ہیں جو پاکستان کسان اتحاد کی طاقت کو نقصان پہنچانے کے درپہ ہیں،ان خیالات کا اظہار انہوں نے کسانوں کے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ پاکستان کسان اتحاد اور چوہدری محمد انور کو احتجاجی دھرنے میں حکومت کی جانب سے وسائل فراہم کرنے کا الزام جھوٹ پر مبنی ہے اگر یہ الزام ثابت کر دیں تو ہم کسانوں کی نمائندگی سے دستبردار ہو جائیں گے انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جنوبی پنجاب میں15لاکھ ایکڑ رقبہ پر کاشت کی گئی گنے کی فصل کی مناسب قیمت پر فروخت اور نئی شوگر ملوں کی اجازت دی جائے اجلاس میں کسان راہنماﺅں محبوب خاں سلدیرا، چوہدری محمد مہران،عباس سنگھیڑا،راﺅ محمد عثمان،محمد اسلم کھرل،افتخار احمد،ملک اشفاق لنگڑیال،الیاس گل،ریاض جملیرا،عبدالستار،راﺅ متین،منیر لگ،ملک امین اور دیگر کسان راہنما بھی موجود تھے۔

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے