پنجاب پولیس کی طرف سے خواجہ سراﺅں کو بلاوجہ تنگ کیا جاتا ہے۔ببلی ملک
بورے والا(چوہدری اصغر علی جاوید سے)ٹرانس جینڈر 2018 کے پروٹیکشن ایکٹ کو فعال بنانے کیلئے خواجہ سراء متحرک ہو گئے،فوکل پرسن پنجاب خواجہ سراء و چیئرپرسن وجود سوسائٹی اسلام آباد ببلی ملک نے خواجہ سراﺅں کو اپنے حقوق سے آگاہی کیلئے ضلع وہاڑی کا دورہ کیا،تفصیلات کے مطابق ٹرانس جینڈر 2018 کے پروٹیکشن ایکٹ کو فعال بنانے کیلئے خواجہ سراء متحرک ہو گئے ہیں چیئرپرسن وجود سوسائٹی اسلام آباد ببلی ملک نے ٹرانس جینڈر یوتھ کے ہمراہ ضلع وہاڑی کا دورہ کیا انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ سراﺅں کو اپنے حقوق سے آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے مکمل طور پرپروٹیکشن نہیں لے پا رہے حالانکہ 2018 کے پروٹیکشن ایکٹ میں خواجہ سراﺅں کو مکمل تحفظ فراہم کیا گیا ہے لیکن پنجاب پولیس کی طرف سے خواجہ سراﺅں کو بلاوجہ تنگ کیا جاتا ہے جبکہ عرسوں اور میلوں پر پولیس عرس و میلہ کی انتظامیہ پر تو ہاتھ نہیں ڈالتی خواجہ سراﺅں پر تشددکر کے شیر بنتی ہے ہم اپنے بنیادی حقوق کے حصول کیلئے پاکستان بھر کے خواجہ سراﺅں کو آگاہی فراہم کر رہے ہیںکہ کوویڈ 19 سے عام آدمی سے بھی زیادہ خواجہ سراء متاثر ہوئے ہیں اس لئے وجود سوسائٹی کی طرف سے ضلع بھر کے خواجہ سراﺅں میں راشن بھی تقسیم کیا گیا ہے چیئرپرسن ببلی ملک کے ہمراہ کنسلٹنٹ علیشا شیرازی،زری،صائم،پیا،شجل اور فیم کے علاوہ دس افراد پر مشتمل ٹیم نے ضلع وہاڑی کا دورہ کیا ضلعی صدر خواجہ سراء ایسوسی ایشن وہاڑی حاجی جعفر ببلی نے ضلع بھر کے خواجہ سراﺅں کے ساتھ ان کا استقبال کیا۔