نیب نے وہاڑی پولیس کے میگا مالی سکینڈل کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا
بورے والا(چوہدری اصغر علی جاوید سے)نیب نے وہاڑی پولیس کے میگا مالی سکینڈل کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا،2008سے 2012تک وہاڑی میں تعینات رہنے والے ڈی پی اوزسے بھی تفتیش کا عمل شروع کر دیا،ذرائع کے مطابق ڈی ایس پی لیگل اوکاڑہ تنویر امجدکو وہاڑی میں 860ملین کی خردبردکیس میں نیب حکام نے گرفتار کیا تو انہوں نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ ڈی ڈی او پاور ڈی پی اوز کے پاس ہوتی ہیں انہوں نے صرف چیکوں پر کاونٹر سائن کئے تھے اس لئے انہیں ملزم بنا دیا گیا جبکہ اس سکینڈل کے اصل کردار اور ہیں جس پر نیب ملتان کے ڈپٹی ڈائریکٹرنے حال ہی میں گریڈ 19میں ترقی پانے والے سابق ڈی پی اووہاڑی علی ناصر رضوی اور عمراختر حیات لالیکاکو سمن بھجوا کر انہیں طلب کر لیا دونوں افسران نے نیب کے تحقیقاتی افسر کو اپنے تحریری بیانات داخل کرا دیئے جبکہ اس سکینڈل میں ملوث دیگر پولیس افسران کو بھی طلب کیا جائیگا بتایا گیا ہے کہ اس سکینڈل کا اہم کردار وہاڑی پولیس کا اکاونٹنٹ عبد الستار جسکو ساہیوال میں اسوقت مبینہ طور پر قتل کروا دیا گیا تھا جب اس میگا کرپشن سکینڈل کی تحقیقات کا مقامی سطح پر آغاز ہوا تھا ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ اس وقت مقتول کے ورثاءنے قتل کے شک کا اظہار اس ۱مالی کرپشن میں ملوث کسی ڈی پی او پر بھی کیاتھا اور بتایا تھا کہ انہیں بھی جان کا خطرہ ہے اس وقت کے ڈی پی او وہاڑی صادق علی ڈوگر نے مقتول کے بنک اکاﺅنٹ اور پراپرٹی فروخت کر کے ریکوری بھی کی تھی تاہم باقی ریکوری اور مذید تحقیقات کے لئے آئی جی پنجاب کو رپورٹ ارسال کر دی آئی جی پنجاب نے اس معاملے کے لئے تحقیقاتی کمیٹی بنائی جس نے کام شروع کیا تو آئی جی پنجاب پر سیاسی دباﺅ ڈالا گیا کہ کرپشن کے اس معاملے کو گول کر دیا جائے لیکن آئی جی پنجاب نے یہ کیس نیب کو بھجوا کر اپنی جان چھڑا لی تھی تاہم اس میگا کرپشن کی نیب میں جاری اعلی سطحی تحقیقات آخری مراحل میں داخل ہو چکی ہیں۔