میونسپل کمیٹی انتظامیہ کے شہرسے تجاوزات کے خاتمہ کے تمام دعوے ٹھس ہو گئے
بورے والا(چوہدری اصغر علی جاوید سے)میونسپل کمیٹی انتظامیہ کے شہرسے تجاوزات کے خاتمہ کے تمام دعوے ٹھس ہو گئے،بلدیہ کے دفتر سے ملحقہ دیواروںگول چوک اور بازاروںسمیت تمام بازاروں میں دوکانوں کے باہر قائم بدترین تجاوزات سے بازار سکڑ گئے اور ٹریفک جام رہنا معمول بن گیا،تجاوزات کیخلاف بلدیہ کے آپریشن بے اثر ہو کر رہ گئے،اپوزیشن ارکان کا تجاوزات مافیا سے بھتہ وصولی کا الزام،شہری سراپا احتجاج،تفصیلات کے مطابق بلدیہ بورے والا کی جانب سے چند ماہ قبل شہر سے تجاوزات کے خلاف آپریشن کا آغاز کیا گیا تھا جس کے تحت پہلے مرحلہ میں عارف بازار اور گول چوک میں تجاوزات مافیا کے خلاف گرینڈ آپریشن کر کے تجاوزات کا صفایا کر دیا گیا تھا لیکن بعد ازاں بلدیہ کے عملہ انکروچمنٹ کی چشم پوشی اور مجرمانہ غفلت کی وجہ سے تجاوزات مافیا نے دوبارہ سڑکوں پر پنجے گاڑ لیئے اور تمام بازاروں میں دوکانوں کے باہر سڑک پر کئی کئی فٹ جگہ پر دوکانیں سجا کر ٹریفک کا گزرنا محال کر دیا ہے متعدد بازاروں میں ٹریفک تو درکنار پیدل چلنا بھی مشکل ہو چکا ہے ان تجاوزات کی وجہ سے ٹریفک اکثر جام رہتی ہے اور خریداری کے لئے آنے والے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے بلدیہ کے اپوزیشن ارکان راﺅ عبدالغفار،میاں عبدالمتین،راﺅ عزیز الرحمان،مہر طاہر امجد ایڈووکیٹ،ملک فاروق اعوان،شہزاد احمد بٹ،جاوید اقبال قادری،سردار راشد عظیم اور دیگر ارکان نے الزام لگایا کہ شہر میں تجاوزات کا ذمہ دار بلدیہ کا عملہ انکروچمنٹ ہے جو تجاوزات مافیا سے بھتہ وصول کررہا ہے تجاوزات کی بھرمار سے بلدیہ کی رٹ بری طرح ناکام ہو چکی ہے اور ذمہ داران نے مکمل چشم پوشی اختیار کر رکھی ہے ممبران قومی و صوبائی اسمبلی اور بلدیہ کے حکام کی جانب سے شہر کو خوبصورت بنانے کے تمام تر دعوے بے معنی ثابت ہوئے مقامی شہریوں نے تجاوزات میں اضافہ پر شدید احتجاج کرتے ہوئے چیئر مین بلدیہ بورے والا سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔