میجر طفیل شہیدکی جرات اور بہادری کی مثالیں آج بھی زندہ و جاوید ہیں
بورے والا(چوہدری اصغر علی جاوید سے)ملکی سرحدوں کی حفاظت کرتے ہوئے جانوں کا نذرانہ پیش کرنےو الے پاک فوج کے سپہ سالاروں کی جرات اور بہادری کی مثالیں آج بھی زندہ و جاوید ہیں1914میں بھارت کے شہر ہوشیار پور میں پیداہونے والے عظیم سپوت میجر طفیل شہید کا نام آج بھی زندہ ہے 1943 میں پاک فوج میں بھرتی ہونے والے اس عظیم سپوت نے7اگست 1958کو لکشمی پور کے علاقہ میں بطور کمپنی کمانڈر دشمن کی توپوں کو خاموش کرواتے ہوئے بھارتی فوج چوکی کے کمانڈر کو بھی جہنم واصل کیا اور اسی لڑائی میں جام شہادت نوش کیا جس پر حکومت پاکستان نے انہیں پاک فوج کے سب سے بڑے اعزاز نشان حیدر سے نوازا میجر طفیل شہید کا تعلق بورے والا کے نواحی گاﺅں253ای بی سے تھا جہاں اُنکا مزار آج بھی موجود ہے اس گاﺅں کا نام بھی طفیل شہید کے نام سے منسوب ہے شہد کے مزار پر ہر سال یوم دفاع کے موقع پر پاک فوج کے برگیڈئیر یا کمپنی کمانڈر کی قیادت میں چاک و چوبند دستہ سلامی پیش کرتا ہے آرمی چیف،ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے پھولوں کی چادریں بھی چڑھائی جاتی ہیں۔