سلاٹر ہاﺅس پر لاغر،بیمار اور افزائش کے قریب مادہ جانوروں کو ذبح کرکے شہر میں فروخت کیا جانے لگا
بورے والا(چوہدری اصغر علی جاوید سے)سلاٹر ہاﺅس پر لاغر،بیمار اور افزائش کے قریب مادہ جانوروں کو ذبح کرکے شہر میں فروخت کیا جانے لگا،ویٹرنری ڈاکٹر نے قصابوں سے مبینہ سازباز ہوکر آنکھیں بند کر لیں،محکمہ لائیو سٹاک نے شہریوں کو جانوں سے کھیلنے والے قصابوں کے سپرد کر دیا،بیمار اور قریب المرگ جانوروں کا گوشت کھانے سے شہری جان لیوا امراض کا شکار، ضلعی انتظامیہ کی رٹ بھی بے اثر ہو کر رگ گئی،تفصیلات کے مطابق بورے والا شہر کے واحد سلاٹر ہاﺅس میں شہر کے مختلف علاقوں سے ذبح کرنے کے لیے لائے جانے والے لاغر،بیمار ،قریب المرگ اور افزائش والے مادہ جانوروں کی آمد کا سلسلہ گذشتہ کئی ماہ سے جاری ہے جبکہ سلاٹر ہاﺅس میں ان جانوروں کی تصدیق کے لیے متعلقہ ویٹرنری ڈاکٹر صبح سویرے سلاٹر ہاﺅس آکر انہیں چیک کرنے کی بجائے خود گھر میں نیند کے مزے لیتا ہے اور اپنی مہر سلاٹر ہاﺅس کے چوکیدار کے حوالے کر رکھی ہے جو ہر طرح کے ذبح ہونے والے جانوروں پر دھڑا دھڑ مہریں لگا کر اُنکی تصدیق کرتا آ رہا ہے متعدد قریب المرگ اور افزائش والے مادہ جانوروں کے پیٹ سے مردہ حالت میں نکالے جانے والے بچھڑے عقبی دروازے سے کوڑے کے ڈھیر میں پھینک دئیے جاتے ہیں اسکے علاوہ ویٹرنری ڈاکٹر کی مبینہ ملی بھگت سے اکثر قصاب اپنے گھروں میں بغیر تصدیق شدہ بیمار جانور ذبح کرکے ویٹرنری ڈاکٹر کی مہریں لگانے کے بعد دھڑا دھڑ شہر میں فروخت کر رہے ہیں شہر میں فروخت ہونیوالا 70فیصد گوشت بیمار لاغر اور مادہ جانوروں کا ہوتا ہے محکمہ لائیو سٹاک اور ویٹرنری ڈاکٹر کی اس مجرمانہ غفلت پر شہریوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔