سرکاری سکول کے اساتذہ نے معصوم بچوں کو جبری طور پر سکول میں پانی چھڑ کانے پر مجبور کر دیا
بورے والا(چوہدری اصغر علی جاوید سے)”پڑھو پنجاب بڑھو پنجاب“سرکاری سکول کے اساتذہ نے معصوم بچوں کو جبری طور پر سکول میں پانی چھڑ کانے پر مجبور کر دیا،معصوم بچے سخت گرمی میں گاﺅں کے گندے کھال کا پانی بھر کر سکول لا کر چھڑ کانے پر مجبور،محکمہ تعلیم کے افسران بے خبر،تفصیلات کے مطابق نواحی گاﺅں189ای بی میں واقع گورنمنٹ بوائز پرائمری سکول کے اساتذہ کی جانب سے سکول کے احاطہ میں پانی کے چھڑکاﺅں پر معصوم بچوں کو مامور کر دیا ہے تعلیم کے حصول کے لیے سکول آنے والے معصوم طلباءکو بالٹیوں اور ڈبوں میں گاﺅں سے گزرنے والے نہری پانی اور گندے پانی کے کھال سے پانی بھر کر سکول میں چھڑکانے پر مجبور کر دیا ہے سکول آنے والے طلباءاس گندے کھال جس میں گھروں کا گندہ پانی بھی شامل ہے یہاں سے پانی بھر کر سکول لاتے ہیں اور سکول کے پلاٹوں میں چھڑکاﺅ کرتے ہیں سکول کے درجہ چہارم ملازمین فارغ بیٹھ کر تنخواہیں وصول کر رہے ہیں جبکہ بچوں سے جبری مشقت کے اس اقدام کے بارے میں محکمہ تعلیم کے افسران مکمل بے خبر ہیں اس سلسلہ میں گاﺅں کے رہائشی انسانی حقوق کمیٹی کے سابق ڈویژنل چیئرمین راجہ محمدعمیر نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کو تعلیم کی بجائے جبری مشقت کروانے والی سکول انتظامیہ اور محکمہ تعلیم کے افسران مجرمانہ غفلت کے مرتکب ہیں گندہ پانی لاکر چھڑکاﺅ کرنے والے معصوم بچے مختلف بیماریوں کا شکار ہو سکتے ہیں انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔