دھان کے کھیتوں میں آگ لگانے کا سلسلہ جاری،فیکٹریوں سے نکلنے والے زہریلی دھویں پر بھی قابو نہ پایا جا سکا
بورے والا(چوہدری اصغر علی جاوید سے)دھان کے کھیتوں میں آگ لگانے کا سلسلہ جاری،فیکٹریوں سے نکلنے والے زہریلی دھویں پر بھی قابو نہ پایا جا سکا،سموگ میں غیر معمولی اضافہ،تعلیمی اداروں کے کمسن بچے گلے،سانس اور پھیپھڑوں کے امراض میں مبتلا،ہسپتالوں میں سموگ سے متاثرہ مریضوں کا رش بڑھ گیا،سموگ میں اضافہ کا سبب بننے والی آلودگی کو روکنے میں محکمہ ماحولیات بری طرح ناکام ہو گیا،تفصیلات کے مطابق گذشتہ کئی روز سے جاری سموگ میں روز بروز اضافے نے شہریوں کو گھروں اور دفاتر میں قید ہونے پر مجبور کر دیا ہے سموگ میں اضافے کو روکنے کے لیے حکومت کی طرف سے دھان کے کھیتوں میں آگ لگانے،کوڑا کرکٹ کو جلانے اور فیکٹریوں سے نکلنے والے رہریلے دھویں پر فوری قابو پانے کا حکم تو دے دیا لیکن ان حکومتی احکامات پر عملددرآمد کروانے میں محکمہ ماحولیات کی بے حسی بھی انتہا کو پہنچ گئی ہے اُن کی جانب سے ابھی تک کوئی کاروائی سامنے نہیں آ سکی سموگ میں غیر معمولی اضافے کی وجہ سے سکول میں جانے والے معصوم طلباءو طالبات،دفاتر میں کام کرنے والے سرکاری ملازمین اور بازاروں میں خریداری و دیگر امور کے لیے پھرنے والے افراد گلے،سانس اور پھیپھڑوں کے مہلک امراض کا شکار ہو چکے ہر دوسرا شخص سموگ کی وجہ سے بیماری میں مبتلا ہو چکا ہے جس میں سرکاری و نجی ہسپتالوں میں مریضوں کے رش میں بھی بے پناہ اضافہ ہو چکا ہے ہسپتالوں اور میڈیکل سٹوروں کے باہر عوام کا رش لگا ہو ا ہے تمام تر صورتحال کو دیکھتے ہوئے بھی محکمہ ماحولیات کے ذمہ داران کی چشم پوشی سے اکثر دیہات میں دھان کے کھیتوں میں آگ لگانے کا سلسلہ نہیں رُک سکا انجمن شہریاں کے سید سجاد حسین بخاری،شیخ شہزاد مبین،شاہد نواب خاں،سہیل صابر چوہدری،پروفیسر جاوید اقبال،چوہدری اصغر علی جاوید،محمد شیر خاں کھچی اور دیگر شخصیات نے فوری اصلاح احوال کا مطالبہ کیا ہے۔