جنرل پوسٹ آفس بورے والا اور داﺅد آباد میں جعلی اسلحہ لائسنسوں کا میگا سکینڈل منظرعام پر آ گیا

بورے والا(چوہدری اصغر علی جاوید سے)جنرل پوسٹ آفس بورے والا اور داﺅد آباد میں 6 سو سے زائد جعلی اسلحہ لائسنسوں کے اندراج اور تجدید کا میگا سکینڈل منظرعام پر آ گیا،محکمہ ڈاک کے پوسٹ ماسٹر کی درخواست پر عدالت عالیہ نے ایف آئی اے کو ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کا حکم دے دیا،چھ سال قبل ہونے والی محکمانہ انکوائری رپورٹ میں تمام حقائق سامنے آ گئے،محکمہ ڈاک کے افسران نے انکوائری رپورٹ دبا دی تھی اور درخواست گزار پوسٹ ماسٹر کے خلاف انتقامی ہتھکنڈے استعمال کئے جا رہے تھے،کے پی کے سے بننے والے جدید اسلحہ کے 6 سو سے زائد لائسنس ڈی سی او کے این او سی کے بغیر اندراج اور تجدید کئے گئے درخواست گزار نے محکمہ کے اعلیٰ افسران اور جعل سازی میں ملوث ماتحت اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی استدعا کی ہے،ایف آئی اے کی جانب سے ملوث افراد کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا گیا،تفصیلات کے مطابق پوسٹ آفس کچہری بورے والا کے پوسٹ ماسٹر ارشد مختار کی طرف سے لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ میں ایک پٹیشن دائر کی گئی تھی جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ جنرل پوسٹ آفس بورے والا اور پوسٹ آفس داﺅد آباد (بی ٹی ایم) میں 2014 اور 2015 کے دوران محکمہ ڈاک کے مقامی ملازمین اور اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ پوسٹ آفس وہاڑی کی مبینہ ملی بھگت سے کے پی کے اور پنجاب سے باہر دیگر شہروں سے جعلی اسلحہ لائسنسوں پر بڑی مقدار میں بھاری جدید اسلحہ کو قانونی شکل دینے کیلئے ان جعلی لائیسنسوں کا اندراج اسوقت کے ڈی سی او وہاڑی سے این او سی لئے بغیر کر کے بعدازاں بوگس طریقے سے انکی سالانہ تجدید کر دی گئی تھی جسکے خلاف اس نے محکمہ کو تحریری درخواست کے ذریعہ انکشاف کیا تو محکمہ ڈاک کی اعلیٰ سطحی ٹیم نے دونوں ڈاک خانوں کا ریکارڈ قبضہ میں لیکر انکوائری کی تو دوران انکوائری تمام انکشافات ثابت ہو گئے تھے انکوائری کمیٹی کی رپورٹ میں تمام ذمہ داران کے خلاف قانونی کاروائی کی سفارش بھی کی گئی تھی لیکن جعل سازی کے اس بڑے سکینڈل میں ملوث بااثر اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ محکمہ ڈاک وہاڑی،پوسٹ ماسٹر جنرل پوسٹ آفس بورے والا اور داﺅد آباد،پی ٹی کلرک اور دیگر اہلکاروں نے اعلیٰ افسران سے مبینہ ملی بھگت کر کے اس انکوائری رپورٹ کو دبا دیا تھا بلکہ درخواست گزار کے خلاف محکمانہ انتقامی کاروائیوں کے ذریعے اسے خوفزدہ کیا جاتا رہا اس رٹ پٹیشن کی سماعت کے بعد عدالت عالیہ ملتان کے جج چوہدری عبدالعزیز نے ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے ملتان کو جعلی اسلحہ لائیسنسوں کے اس بڑے سکینڈل میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی کا حکم دے دیا ہے جس پر ایف آئی اے نے ذمہ داران کے خلاف کاروائی کیلئے گھیرا تنگ کر دیا ہے۔

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے