تھانہ ساہوکا کے سب انسپکٹر کا ساتھیوں سمیت خاتون پر تشدد،بازو توڑ ڈالا
بورے والا(چوہدری اصغر علی جاوید سے)تھانہ ساہوکا پولیس کے سب انسپکٹر کا ساتھیوں کے ہمراہ خاتون پر تشدد سے بازو فریکچر،خاتون کی مقدمہ کے اندراج کیلئے علاقہ مجسٹریٹ کو درخواست،تفصیلات کے مطابق تھانہ ساہوکا کے موضع دیوان صاحب کے گاﺅں 315 (ای بی) کی رہائشی خاتون نسیم اختر زوجہ شوکت علی نے دی گئی درخواست میں الزام لگایا ہے کہ وہ اپنے کھیتوں میں چارہ کاٹ رہی تھی اور اسکا خاوند چارپائی پر بیٹھا تھا کہ اس دوران پولیس کی سرکاری گاڑی میں سوار سات پولیس اہلکار سب انسپکٹر ظفر اقبال 6 پولیس اہلکاروں اور دو نامعلوم افراد جو کہ آتشیں اسلحہ،سوٹوں اور ڈنڈوں سے مسلح تھے کہ ہمراہ آئے اور اس کا خاوند شوکت علی جو کہ ریٹائرڈ فوجی اور دل کا مریض بھی ہے کو گرفتار کر لیا جب میں نے ان سے پوچھا تو پولیس اہلکاروں نے اسے بھی مارنا پیٹنا شروع کر دیا سب انسپکٹر ظفر اقبال نے اس پر سوٹے کا وار کیا بچنے کیلئے میں اپنا بازو آگے کیا اور سب انسپکٹر کے کہنے پر اسکے دیگر ساتھیوں نے بھی سوٹوں اور اسلحہ کے وار کئے جس سے اس کا بازو دو جگہ سے فریکچر ہو گیا جبکہ اس کو بغیر لیڈی پولیس کے تھانے لیجا کر بند کر دیا اور وہاں پر غلیظ گالیاں دیتے رہے اور ان پر جھوٹا اور بے بنیاد وردیاں پھاڑنے کا مقدمہ درج کر لیا نسیم اختر نے بتایا کہ اس پر تشدد کرنے کی میڈیکل رپورٹ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال نے دیدی ہے جس کو درخواست کے ساتھ لگ کر کے کاروائی کیلئے علاقہ مجسٹریٹ کو دے دی ہے متاثرہ خاتون نسیم اختر نے وزیر اعظم عمران خان،وزیر اعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب سے انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ایس ایچ او تھانہ ساہوکا رائے محمد عارف نے اپنا موقف دیتے ہوئے کہا کہ محمد صادق لوہار کا ان سے زمین کا تنازعہ ہے دونوں فریق کے مابین جھگڑا ہو رہا ہے 15 کی کال پر پولیس پارٹی موقع پر گئی تو انہوں نے پولیس کے سپاہیوں سے جھکڑا کیا اور انکی وردی بھی پھاڑ دی۔