تنسیخ نکاح کا دعویٰ کرنے پر ظالم خاوند کا ساتھیوں کے ہمراہ دیواریں پھلانگ کر سسرالی گھر پر دھاوا
بورے والا(چوہدری اصغر علی جاوید سے)تنسیخ نکاح کا دعویٰ کرنے پر ظالم خاوند کا ساتھیوں کے ہمراہ دیواریں پھلانگ کر سسرالی گھر پر دھاوا،ایام زچگی میں بیوی پر تشدد،ساس اور سالیوں کے کپڑے پھاڑ دیئے،ایک ماہ کی بچی چھین کر فرار،شور پر اہل محلہ نے بچی سمیت گلی میں بھاگتے ہوئے خاوند کو پکڑ کر بچی کو ماں کے حوالے کر دیا،داماد کی جان سے مار دینے کی دھمکیاں، غریب اہل خانہ کا ڈی پی او وہاڑی سے مقدمہ درج کر کے انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ،تفصیلات کے مطابق محلہ مرضی پورہ گلی نمبر 1سلیمان ٹاﺅن کے رہائشی محمد الیاس نے اپنی بیوی بچیوں اور اہل محلہ محمد رمضان،رضیہ بی بی،رخسانہ بی بی،محمد فاروق و دیگر کے ہمراہ احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ وہ انتہائی غریب لوگ ہیں اہل ثروت لوگوں کی مدد سے اس نے اپنی بیٹی مسماة مقدس بی بی کی شادی نذیر احمد سکنہ عارف والا سے کی مگر داماد نے اس کی بیٹی کو خرچہ نہ دیا اور تشدد کر کے میکے میں بھیج دیا ایک ماہ قبل آپریشن کے ذریعہ بیٹی کے ہاں ایک بیٹی کی پیدائش ہوئی ہے اور بیٹی مقدس نے اپنے خاوند کے خلاف فیملی کورٹ میں ایک دعویٰ خرچہ نان و نفقہ و تنسیخ نکاح دائر کیا جو کہ زیر سماعت ہے مورخہ 17نومبر2017 کو خاوند نذیر احمد گھر کی آہنی دیوار پھلانگ کر گھر کے اندر داخل ہو گیا اور ایک ماہ کی معصوم ننھی کلی کو ماں سے زبردستی چھین لیا گھر میں موجود ساس اور سالیوں نے بچی واپس لینے کی کوشش کی تو خاوند نذیر احمد نے ان پر تشدد کیا اور کپڑے پھاڑ دیئے اور بچی کو لے کر باہر گلی میں بھاگ گیا شور سن کر اہل محلہ نے پیچھا کر کے نذیر احمد کو پکڑ کر اس سے بچی لے کر ماں کے حوالے کر دیا جس پر نذیر احمد دوبارہ اپنے ساتھیوں محمد یونس،محمد یوسف و دیگر افراد کے ہمراہ گھر میں داخل ہو گیا اور بچی کو چھیننے کی کوشش کی اور اہل خانہ پر تشدد کیا جس سے مقدس بی بی جو کہ ایام زچگی میں تھی نیم بے ہوش ہوگئی اسے ہسپتا ل میں علاج کے لئے داخل کروایا گیا وقوعہ کی اطلاع تھانہ ماڈل ٹاﺅن پولیس کو کر دی گئی وقوعہ کو تین روز گزرنے کے باوجود پولیس نے مقدمہ درج نہ کیا ہے متاثرہ خاندان نے ڈی پی او وہاڑی عمر سعید ملک سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کا مقدمہ درج کر کے انہیں انصاف فراہم کیا جائے۔