برما میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم اور ریاستی دہشت گردی پر اقوام متحدہ کیوں خاموش ہے ۔ احمد کامران تھہیم
بورے والا(چوہدری اصغر علی جاوید سے)مرکزی جمعیت اہلحدیث ضلع وہاڑی کے نائب امیر پروفیسر احمد کامران تھہیم نے کہا ہے کہ برما میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم اور ریاستی دہشت گردی پر اقوام متحدہ کیوں خاموش ہے اس بدترین ریاستی دہشت گردی پر برما کو دنیا کا دہشت گرد ملک قرار دیا جائے روہنگیا کے نہتے مظلوم مسلمانوں کو تحفظ فراہم کرنا امت مسلمہ کی ذمہ داری ہے ینگون شہر میں انسانی قتل عام کے بعد مساجد اور مدارس بند کرنا مذہبی شدت پسندی کی بدترین مثال ہے اگر ایسے بدترین مظالم کسی مسلم ریاست کے ہاتھوں غیر مسلموں پر ہوتے تو اب تک امریکہ اور اقوام متحدہ کی افواج ڈراﺅن حملوں سے انہیں تباہ کر دیتے کتوں اور بلیوں کی جانیں بچانے کے دعویداروں کو برما میں انسانی المیہ کیوں نظر نہیں آتا اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی فورسسز کی مجرمانہ خاموشی اور بے حسی قابل مذمت اور باعث شرم ہے بنگلہ دیش کو مظلوم برمی مسلمانوں کے لیے اپنی سرحدیں کھول دینی چاہئیں جس میں پاکستانی حکومت کو بھی بھرپور مالی امداد کرنی چاہئے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ پاکستان کو چاہئے کہ اس معاملے کو فوری طور پر اقوام متحدہ کو جنرل اسمبلی،سیکورٹی کونسل اور او آئی سی سمیت تمام عالمی فورموں پر اُٹھائے مسلمانوں کی نسل کشی بنیادی انسانی حقوق اور انسانیت کا قتل عام ہے برمی فوج کے جنگی جرائم انسانی حقوق کے بین الاقوامی چارٹر کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔