امیر اور غریب کا فرق ختم کیے بغیر انصاف کی فراہمی ممکن نہیں ہو سکتی ۔ عمر سعید ملک

بورے والا(چوہدری اصغر علی جاوید سے)ڈی پی او وہاڑی عمر سعید ملک نے کہا ہے کہ امیر اور غریب کا فرق ختم کیے بغیر انصاف کی فراہمی ممکن نہیں ہو سکتی،ہم نے مظلوم اور غریب تک انصاف کی فراہمی یقینی بنانی ہے جس کی کوئی سفارش نہیں انصاف کے حصول کے لیے تھانوں اور پولیس افسران کے دفاتر میں آنے والے سائلین کی مشکلات میں ممکنہ حد تک کمی لانے کے لیے تمام تر سرکاری وسائل کو بروئے کار لایا جا رہا ہے،پولیس اور عوام کے مابین پائے جانےو الے خلاءکو پر کرنے کے لیے ہم پولیس کلچر کو تبدیل کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں تھانوں میں آنے والے شرفائ،غریبوں اور مظلوموں کو مکمل احترام دینا اور انہیں انصاف فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے،تھانہ کلچر کی تبدیلی کیلئے اب تک جو اقدامات اٹھائے ہیں وہ ناکافی ہیں اس کے لیے ہم نے اور بھی بہت سی خامیوں اور کوتاہیوں کو دور کرنے کی منازل طے کرنی ہیں ضلع بھر کے تھانوں سے رشوت کے خاتمے،منشیات فروشی اور جرائم کو کم سے کم کرنے میں جہاں پولیس اپنے فرائض کو تند ہی سے ادا کر رہی ہے وہاں تاجر،میڈیا کے نمائندوں اور دیگر تمام سٹیک ہولڈر کا تعاون بھی قابل ستائش ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایس ڈی پی او آفس بورے والا میں سائلین کے لیے بنائے گئے ایئر کنڈیشنڈ ویٹنگ روم کے افتتاح کے بعد مقامی تاجروں اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ڈی ایس پی طاہر مجید ملک،ضلعی صدر انجمن تاجران محمد جمیل بھٹی،بزرگ لیگی راہنما چاچا ملک محمد اسلم،صدر کریانہ ایسوسی ایشن راﺅ نور محمد،ایس ایچ اوز اور پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کے نمائندے بھی موجود تھے،تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے ضلعی صدر انجمن تاجران محمد جمیل بھٹی،چیئرمین پریس کلب شاہد اکبر طور،صدر اصغر علی جاوید(کامریڈ) اور جنرل سیکرٹری”ایمرا“ چوہدری اصغر علی جاوید نے ڈی پی او وہاڑی کی طرف سے تھانہ و پولیس کلچر کی تبدیلی کے لیے اُٹھائے جانے والے اقدامات کو سراہا اور اس توقع کا اظہار کیا کہ اُنکی قیادت میں اُنکی مثبت سوچ کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لیے تمام پولیس افسران اور اہلکاران اپنی ذمہ داریوں کو محکمہ کے وقار میں اضافے کے لیے انجام دیں گے انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب سے مطالبہ کیا کہ ضلع وہاڑی میں ڈی پی او وہاڑی کے انصاف کی فراہمی اور تھانہ کلچر میں تبدیل کے لیے اُٹھائے جانے والے مثالی اقدامات پر انہیں خصوصی ایوارڈ دیا جائے تاکہ اُنکی تقلید میں صوبے بھر کی پولیس کا کلچر تبدیل کرنے میں مدد مل سکے۔

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے